Published: 18-09-2018
لندن ( نیوز ڈیسک ) تھریسا مینے اعتراف کیا ہے کہ جب ان کی کنزرویٹیو پارٹی لیڈرشپ پر بحث ہوتی ہے تو انہیں اس سیپریشانی ہوتی ہے۔ وزیر اعظم بورس جانسن کے مکمل طور پرنامناسب ریمارکس پر بھی برس پڑیں۔ تھریسا مے کی مداخلت ان رپورٹس کے منظر عام پرآنے کے بعد ہوئی کہ درجنوں ٹوری ارکان پارلیمنٹ کھلے عام یہ بحث کر رہے ہیں کہ مسز مے کو پارٹی قیادت کے عہدے سے کیسے ہٹائیں۔ واضح رہے کہ مسز مے کی ٹوری پارٹی لیڈرشپ کو اس وقت سے ہی خدشات لاحق ہیں جب سے بورس جانسن نے بریگزٹ کیلئیمالیاتی بلیو پرنٹس پر اختلاف کرتے ہوئے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مسز میکا اصرار ہے کہ انہوں نے اپنی ذات کیلئے کوئی ?فیصلہ کرنے کی بجائیملک کے مستقبل پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ان سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا وہ کنرویٹیو پارٹی کو یہ یقین دہانی کروانا چاہیں گی کہ وہ مزیدآگے نہیں جائیں گی۔ بی بی سی کے پینوراما سے گفتگو کرتے۔ ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے بہت معمولی پریشانی ہے مگر یہ بحث میرے مستقبل کے بارے میں نہیں بلکہ یہ بحث برطانیہ کے لوگوں کے بارے میں ہے، یہ بحث برطانیہ کے مستقبل کے بارے میں ہے۔ وزیر اعظم نے بورس جانسن کے انداز گفتگو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں 6 سال وزیر داخلہ رہی جبکہ دو سال سے وزیراعظم ہوں، میرے نزدیک اس طرح کی گفتگو قطعی غیر مناسب ہے۔