Published: 11-10-2018
لندن( نیوز ڈیسک) برطانیہ داعش سے تعلق رکھنے والے 9 برطانوی شہریوں کو ان پر مقدمہ چلانے کے حوالے سے تشویش کی وجہ سے واپس لینے سے انکار کر رہاہے ،ڈیلی ایکسپریس نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھاہے کہ برطانیہ نے جن لوگوں کو لینے سے انکار کیاہے ان میں داعش کے قاتل گروپ بیٹلز کے 2 ارکان اور 2 خواتین اور ان کے بچے شامل ہیں جن کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔اخبار کے مطابق برطانوی حکومت بدنام زمانہ جہادی جون گروہ کے ارکان الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کوٹے کو امریکہ واپس بھیجنا چاہتی ہے تاکہ مجرم ثابت ہونے پر وہاں ان کو سزا دی جاسکے اخبار کے مطابق برطانوی حکومت دیگر 7 زیر حراست جہادیوں اورحامیوں کو بھی اس خطرے کے پیش نظر کہ ان کی موجودگی برطانوی عوام کیلئے خطرے کاباعث ثابت ہوسکتی ہے برطانیہ لانے سے گریز کی کوشش کررہی ہے۔اس بات کاانکشاف گزشتہ روز اس وقت ہوا جب ہائیکورٹ کوبتایا گیا کہ برطانیہ نے الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کوٹے کو امریکہ کے حوالے کرنے کافیصلہ کیاہے تاکہ وہاں ان پرمقدمہ چلایاجاسکے۔جبکہ کراؤن پراسیکیوشن سروسز نے برطانوی حکومت کو متنبہ کیاہے کہ جب تک میٹروپولیٹن پولیس ملزمان کے خلاف کم وبیش600 گواہوں کے بیانات جمع نہیں کرلیتی ان کے خلاف مناسب طریقے سے مقدمہ نہیں چلایاجاسکتا۔ہائی کورٹ کو دئے گئے ڈاکومنٹس کے مطابق سی پی ایس نے مشورہ دیا ہے کہ پراسیس کے اسباب کی وجہ سییہ دونوں کیس ختم ہوجائیں گے۔ادھر لیبر پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے گزشتہ روز حکومت پر بیٹلز کے 2 ارکان کو امریکہ کے حوالے کئے جانے کے بارے میں پارلیمنٹ کوگمراہ کرنے کا الزام عاید کیا