Published: 09-02-2019
لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے یورپی حکام سے بریگزٹ پلان کے متنازع پوائنٹ بیک سٹاپ پر بات چیت کیلئے برسلز پہنچ گئی ہیں۔ جہاں وہ یورپی یونین کے رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گی اور انہیں بیک سٹاپ کے متبادل انتظامات کیلئے قائل کرنے کی کوشش کریں گی۔ اپوزیشن لیبر پارٹی حکمراں اتحادی جماعت یوڈی پی اور ان کے اپنے ٹوری ایم پیز کی خاصی تعداد بیک سٹاپ کے خلاف ہے اوروہ اس کے متبادل انتظامات کے خواہاں ہیں۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے وہ یورپی یونین کے رہنمائوں کو قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی اور امید ہے کہ برطانیہ کو بیک سٹاپ میں ٹریپ نہیں کیا جائے گا۔ بیک سٹاپ کا مقصد آئرش بارڈ پر ہارڈ چیکس کی واپسی کو روکنا ہے چاہے برطانیہ اور یورپی یونین میں کسی بھی طرح کی ٹریڈڈیل ہو۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ یورپی حکام کو بیک سٹاپ میں تبدیلی لانے کیلئے قائل کریں گی کیونکہ کامنز سے بریگزٹ پلان کی منظوری کیلئے یہ تبدیلی ضروری ہے۔ تھریسا مے جب مذاکرات کیلئےبرسلز پہنچیں تو ایک اینٹی بریگزٹ شخص مارک جانسن نے ان کی کار کے سامنے چھلانگ لگا دی جسے پولیس حکام نے پکڑ لیا اور وہ اسے وہاں سے لے گئے۔ یورپی کمیشن کے ہیڈ کوارٹر میں صدر یورپین کمیشن ژاں کلاڈ جنکر نے برطانوی وزیراعظم کا استقبال کیا اور ان کے ساتھ مصافحہ کرتے ہوئے تصویر بنوائی۔ ادھر لیبر پارٹی کے لیڈر جیرمی کوربن نے تھریسا مے کو بریگزٹ ڈیل کی حمایت کیلئے تازہ آفر کرتے ہوئے انہیں پانچ مطالبات پیش کئے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کو تحریری مطالبات بھیجے ہیں اور ڈیل کی سپورٹ کیلئے پارٹی کی قیمت لگائی ہے۔ ان کے مطالبات میں مستقل اور کمیپری ہینسو یوکے وائیڈ کسٹمز یونین اور ایک ایگریمنٹ جس میں مستقبل کی ٹریڈ ڈیل میں برطانیہ کی آواز ہو بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں سیکورٹی ایگریمنٹ فنڈنگ پروگرامز اور یورپی ایجنسیز میں شرکت کی تجاویز بھی دی ہیں۔ اس خط میں پرانے مطالبات کا ذکر نہیں ہے۔ بی بی سی کے مطابق ان تجاویز پر لیبر کے شیڈو بریگزٹ سیکرٹری سر کیر سٹارمر کیبنٹ منسٹر ڈیوڈ لڈنگٹن سے بات چیت کریں گے۔ تاہم ایک اور ریفرنڈم کا مطالبہ کرنے والے لیبر پارٹی کے ارکان نے ان تجاویز پر سرد مہری کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کوربن پر الزام لگایا کہ وہ اپنے وعدے سے انحراف کر رہے ہیں۔ ڈیوڈ لڈنگٹن نے کہا کہ میں اور بریگزٹ سیکرٹری سٹیو بارکلے لیبر کے سر کیر سٹارمر اور دیگر فرنٹ بینچرز سے ان لیبر تجاویز پر بات چیت کے متمنی ہیں۔