Published: 03-04-2018
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک )برطانوی دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ایک رپورٹ کے مطابق لندن میں قتل و غارت گری، فائرنگ، چاقو حملے، جنسی درندگی اور دیگر جرائم کی شرح نیویارک سے بڑھ گئی ہے۔سال2018 فروری لندن کے لیے خونریز ثابت ہوا جہاں کی سڑکیں ملکی و غیرملکی افراد کے لیے مقتل بن گئیں۔لندن میں صرف ایک ماہ کے دوران فروری میں 15 افراد کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں قتل کردیا گیا اور یہ سلسلہ تاحال برقرار ہے۔مختلف واقعات کے دوران لندن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہوچکی ہے ،جبکہ نیویارک میں ماہ فروری کے دوران پرتشدد واقعات میں 14 افراد کو ہلاک ہوئے۔پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد وشمار سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران لندن میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی بڑھتی ہوئی شرح نے نیویارک کو جرائم کے مدمقابل پیچھے چھوڑ دیا اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کے لیے جرائم کنٹرول کرنا ایک چیلنج بن گیا ہے۔واضح رہے کہ لندن اور نیویارک کی آبادی تقریباً 80 لاکھ ہے، لندن میں پولیس اہلکاروں کی تعداد 32 ہزار جبکہ نیویارک میں 40 ہزار ہے اور دونوں شہروں کی پولیس کا سالانہ بجٹ 3 ارب پاؤنڈ کے لگ بھگ ہے۔میئر لندن صادق خان کے ترجمان نے جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے باوجود شہر کو اب بھی دنیا کا محفوظ ترین شہر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرائم کی شرح کم سے کم کرنے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کررہے ہیں۔